حالم کی تیسری قسط پر اجالا خورشید کا تبصرہ :

حالم کا۔۔ تیسرا خواب
اورحالم کا تیسرا باب ۔۔۔شکارباز !
شکارباز کیوں ہے یہ؟ شکاری کیوں نہیں؟ ان دونوں میں کوئی تو فرق ہے ۔ شکارباز وہ ہے جو خود شکار ہوتے ہوئے بھی شکاری ہے۔ شکار بھی اور چالباز بھی۔ شکاری کی چالیں اس پر ہی پلٹا دینے والا۔
شکار ہو کر بھی "شکار باز" کی طرح سوچنے والا!
خواب میں دونوں بھاگتے ہوئے ایڈم اور تالیہ۔۔ ایک شکار کی طرح سوچتے ہوئے دوسرا شکارباز کی طرح!
ایڈم۔۔
سچا مگر ذہین، زہینوں کی یہ بھولی سی قسم بڑی اللہ لوگ ہوا کرتی ہے۔وہ زیادہ ذہین ہوتے ہوئے بھی ان کم ذہینوں سے ہار جاتے ہیں جنھیں اپنی ذہانت کا پتہ ہوتا ہے۔جو شکارباز بن کے سوچتے ہیں شکار نہیں ۔ جیسے ایڈم تالیہ کو جانتے پہچانتے ہوئے بھی اس سے جیت نہ پایا۔ اپنے مالک کم پسندیدہ سیلیبرٹی کو اپنے تئیں "بچانے" کی کوشش میں ناکام رہا کہ شکارباز وہاں پہلے ہی اپنا کام کر چکا تھا،اپنےپلان "بی" کےذریعے شکاری کتوں کی رفتار سے کہیں ذیادہ تیز بھاگتے ہوئے اور ان کا ذہن پلٹا کر ان کا خیال ہی غلط ثابت کرتے ہوئے کہ یہاں کیا ہمارا کوئی شکار تھا بھی؟؟

تالیہ مراد۔۔۔
معصوم شکاری کا وار شکارباز بن کے کاری کرتے ہوئے مگر خود فاتح رامزل کا شکار ہوتے ہوئے۔ کچھ عقل کرو تالیہ، اس کے دو بچے ہیں ۔ ارے کچھ عقل کرو "داتن پدوکا" کی طرح سوچنے والو! یہ جو "فینز" ہوتے ہیں نا، یہ ایسی ہی پاگل قوم ہوتے ہیں سب ہوتے ہوئے بھی ان کے ہاتھ خالی ہوتے ہیں ۔ انہیں لگتاہے کہ ان کے سلیبریٹی کرش، ان کی پسندیدہ شخصیت جیسے ان کے لیے سب سے اوپر ہے، جیسے ان کے نام کے ایک نوٹیفیکیشن، ان کہ ایک پوسٹ، ان کی ایک تصویر، اور پھر اللہ اللہ! جو وہ خود ہی مجسم سامنے آجائیں تو بھلے قدموں پہ قائم رہے انسان؟خود کتنا ہی مضبوط، کتنا کانفیڈنٹ ہوتے ہوئے ان کے سامنے بھیگی بلی بن جائے۔ ان کی ایک کامیابی پہ دل جھوم جھوم جائے اور ان کے دکھ میں دل غم میں گھلے ایڈم اپنی جگہ اور تالیہ اپنی جگہ دونوں کو لگے کہ یہ دوسرا نہیں صرف میں ہی اکیلا ان کے ساتھ ہوؤں گا دیکھنا! مگر اس شخص کو بھلے نام بھی ٹھیک سے یاد نا ہو آپکا اور اس نے ہزاروں لاکھوں ایسے فینز دیکھ رکھے ہوں اور وہ تالیہ کو "تاشہ" کہتا ہو۔ تو آپ کہو جی آپکا کہا سر آنکھوں پر، آج سے میں تاشہ ہی بس اسے ڈھونڈ لوں کہ وہ تھی کون۔( شاید کوئی شاہزادی جس نے غلام سے شادی کرلی تھی۔)اور آپ پہ اپنا ٹیلنٹ بھی ثابت کرلوں اسکا کوئی موقع جانے نہ دوں ۔
مگر یہ کیا ہوا تالیہ بھلے ہی شکارباز بن بریسلیٹ لے آئی مگر خود شکار ہو آئی۔ جیت کر بھی ہار آئی "کرائے بے بی سکام" نے کام کیا مگر اشعر دی مسٹر چوہا ہرن کی رفتاراس سے تیز نکلی۔
اور ہاں فاتح رامزل کے دو نہیں "تین" بچے ہیں ۔ "آریانہ" کھوئی ہے،مری نہیں ۔ کہیں تو ہے۔ اور اس کی ایک بیوی ہے بہت خوبصورت، بہت طرحدار ۔ جسے ایک اور چھوٹا" حالم" آ کے خبر دیتا ہے کہ اس "پمبورو" سے اپنے شوہر کو بچاؤ۔ وہ لے اڑے گی اسے ۔ کیونکہ بھلے ہی کسی نظر سے، مگر حالم کو دوسرے حالم نے دیکھا تو ہے ۔۔
فاتح رامزل۔۔
دی "وان فاتح رامزل" ایک اور ایسا جو شکارباز کی طرح سوچتا ہے۔ جو شکار ہوتے ہوئے بھی رفتار میں شکاری سے چند قدم آگے بھاگتا ہے۔ اس کے پاس حکمت عملی تھی اشعر کو ہرا دینے کی اور اسے بتا دینے کی کہ مقابلے پر آنا ہی ہے تو پہلے خود کو میری ٹکر کا تو ثابت کرو۔اور اس کے پاس خواب ہیں طاقت حاصل کرنے کے مگر اس میں اور عام حاکم میں فرق یہ ہے کہ اسے طاقت زمین پر اللہ کا انصاف قائم کرنے کے لیے چاہیئے،قارون کی طرح اپنی "دولت" جمع کرنے کے لیے نہیں! جو آئیڈیل لگتا ہے، مگر سائنسدان ڈھونڈ ڈھونڈ کھپ گئے اور آخر میں یہی نتیجہ نکالا کہ آئیڈل ایگزسٹس نہیں کرتے ہیں ...سب کے پاس سب کچھ نہیں ہوتا اور ہو بھی تو وقت کسی ایک کے پاس سب کچھ رہنے نہیں دیا کرتا۔ جو "تاج" پہننا چاہتا ہے، اسے پھر اس کا بوجھ بھی اٹھانا پڑتاہے ۔ اپنی ہی فیملی سے دل تڑوانا پڑتاہے، دھوکے کھانے پڑتےہیں اور نتائج بھگتنے پڑتے ہیں ۔ اپنی "ہے" بیٹی کو "تھی" کہنا پڑتاہے۔
کیاہوگا اس سب کا نتیجہ؟
ایسا کیا چھپا ہے "ہم شکارباز" کے نشان میں؟
اور تاشہ شاہزادی کی داستان میں؟
کون کیا پاتے پاتے کیا کھو دے گا؟ اور کون کھوئے ہوئے کو ڈھونڈ نکالے گا؟
"حالم" کے پرت در پرت چھپے رازوں میں ۔۔۔
!!!!ہم دیکھیں گے
Previous Article Next Article

0 comments

Leave a comment

Availability